Teri Aankhu'N Ne To'h Tafreeq Ke Manzarr Dekhay / تیری آنکھوں نے تو تفریق کے منظر دیکھے

تیری آنکھوں نے تو تفریق کے منظر دیکھے
میری نظروں نے سبھی لوگ برابر دیکھے

کوڑیوں میں بھی بکاکرتے ہیں  انساں کے وجود
اجرتِ خاص میں بکتے ہوئے پتھر دیکھے

کوئی سپنا کوئی افسانہ نہیں ہے یارو
ہم نے کانٹوں پہ بھی بچھتے ہوئے بستر دیکھے

وعدے برسوں کے ارے توڑے گئے پل بھر میں
دلِ نازک پہ بھی چلتے ہوئے خنجر دیکھے

اپنے یاروں سے محبت کا صلہ مت مانگو
ہم نے یاروں کے بدلتے ہوئے تیور دیکھے

نفرتیں بانٹتے پھرتے ہیں جو انسانوں میں
لوگ ایسے بھی ترے شہر میں اکثر دیکھے

میں ہی یادوں میں بہت زیر ہوا جاتا ہوں
ان کے حالات مگر پہلے سے بہتر دیکھے

(بشیر مہتاب)

Comments

POPULAR POSTS:

Gazal -Bachpann / غزل - بچپن

Mera Nahi Raha Tu, Mai Tera Nahi Raha / میرا نہیں رہا تُو, میں تیرا نہیں رہا

Mujhay Maalum Hai / مجھے معلوم ہے

Yaar Be-Khabar Ho Tum / یار بے خبر ہو تم

Haseen Dil Ruba Chandni Gulbadan Hai / حسیں دلربا چاندنی گل بدن ہے