Deta Raha Mei'N Gamm Ki Dehai'e Tamaam Shabb / دیتا رہا میں غم کی دہائی تمام شب

دیتا رہا میں غم کی دہائی تمام شب 
اس بے وفا کو شرم نہ آئی تمام شب

 بدلا نہ دل ذرا بھی وہ کامل یقین تھا
چغلی مرے رقیب نے کھائی تمام شب

کچھ تزکرہ سا شام کو جو آپ کا ہوا
"مجھ دل زدہ کو نیند نہ آئی تمام شب"

دیئے  کہیں جلائے ترے انتظار میں
صورت نہ تو نے اپنی دکھائی  تمام شب

یوں قید کر لیا  مجھے صیاد نے کہ میں
بس مانگتا تھا اس سے  رہائی تمام شب

مہتاب تیرے پیار میں کوئی کمی تو ہے
جس پیار نے وہ آنکھ رُلائی تمام شب

(بشیر مہتاب)

Comments

POPULAR POSTS:

Gazal -Bachpann / غزل - بچپن

Mera Nahi Raha Tu, Mai Tera Nahi Raha / میرا نہیں رہا تُو, میں تیرا نہیں رہا

Mujhay Maalum Hai / مجھے معلوم ہے

Yaar Be-Khabar Ho Tum / یار بے خبر ہو تم

Haseen Dil Ruba Chandni Gulbadan Hai / حسیں دلربا چاندنی گل بدن ہے