Ye Kon Aagaya Hai Ye Kaisi Bahaar Hai / یہ کون آگیا ہے یہ کیسی بہار ہے
یہ کون آگیا ہے یہ کیسی بہار ہے کافی دنوں سےقلب مرا خوشگوار ہے میں اس لئے بھی دور سیاست سے رہتا ہوں اس کی لگائی آگ حدوں سے بھی پار ہے چاہت کی بات کرتےہونفرت کےشہر میں چھوڑو یہاں تو جھوٹ پہ دارومدار ہے آنکھیں تجھی کو ڈھونڈ رہی ہیں گلی گلی دل میں تری تڑپ ہے لبوں پر پکار ہے شعروسخن کی بات جوکرتےہیں رات دن ان میں ادب تو کم ہے حسد بے شمار ہے مہتاب تیرےشہرساکوئی نہیں ہےشہر رغبت دلوں میں سب کے ہے آپس میں پیار ہے (بشیر مہتاب)