Posts

Showing posts from January, 2017

Har Taraf Bas Ye Hi Charcha Ho Gaya / ہر طرف بس یہ ہی چرچا ہو گیا

ہر طرف بس یہ ہی  چرچا ہو گیا وہ اکیلا ہر کسی کا ہو گیا جب حقیقت سامنے آئی تو پھر لال پیلا اس کا چہرہ ہو گیا اُن نگاہوں نے نہ جانے کیا کیا شہر بھر میں اک  تماشہ ہو گیا کیوں ہے چُپ اے برہمن  کچھ تو  بتا اک سمندر کیسے صحرہ  ہو گیا جب تھی غربت نفرتیں تھی کس قدر آج کل  میں جاں سے پیارا  ہو گیا ہاتھ چھوڑا مسکراتے اس طرح بس کہ پھر مہتاب تنہا ہو گیا (بشیر مہتاب)

Ash'aar - (Collection-4)

(1) پیار عشق و وفا محبت سب ہیں تماشے رچائے دُنیا نے ...... (2) ٹوٹتے ہیں اس سے کتنے آشیانے دوستو کاش لگ جاتے زباں پر خامشی کے قفل جو ...... (3) آپسی دشمنی اور بڑھنے لگی راز جن جن کا آنے لگا سامنے ...... (4) اس قلبِ شکستہ سے آواز نکلتی ہے انجام محبت کا ایسا نہ ہوا ہوتا ...... (5) بہت شرمندہ ہوں اپنی خطاؤں پر خدایا رحم فرما انتَ  مولانا ...... (6) تری باتیں ہی جھوٹی تھی کہ تجھ سے پیار کیا ہوتا تُو باتوں میں اُتر جاتی میں وعدوں میں اُتر جاتا ...... (7) ساتھ اپنے قلم میں رکھتا ہوں کیوں کہ خوابوں میں شعر لکھتا ہوں ...... (8) دیکھ کر اُس پہ وار کرتے ہو جنگ جس نے لڑی نہیں ہوتی ...... (9) کچھ اُنہیں کم سنائی دیتا ہے کچھ زبانوں پہ تالے ہیں شاید ...... (10) یاد آتی ہے  تری دن رات مجھ کو میں کروں بھی کیسے اظہارِ محبت ...... (11) ترا دل بھی پشیماں ہے ترے لفطوں میں ویرانی تجھے مہتاب لے ڈوبی تری اپنی پریشانی  ...... ( بشیر مہتاب ) -

Ash'aar - (Collection-3)

 (1) میں صداقت پہ ہمیشہ سے چلا ہوں اس لئے لوگ کہتے ہیں کہ تیری رہبری اچھی نہیں ...... (2) یہی دکھ ہے کسی نے بھی ہمیں مُڑ کر نہیں دیکھا وفا کی اک نظر کافی تھی دود و غم کے ماروں پر ...... (3) خامشی اب کے ہو گئی حاوی کبھی ہم بھی زبان رکھتے تھے ...... (4) زندگی میں کامیابی کے لئے ہارنا بھی ہے ضروری دوستو ...... (5) ہاتھوں کی لکیروں میں تقدیر نہیں ہوتی مہتاب نصیب اپنا محنت سے ہی بنتا ہے ...... (6) اک ترے بعد یہ حقیقت ہے عید میری بھی ہو نہیں سکتی ...... (7) ظاہراً آج سارے ہیں اپنے یار دل سے تُو میرا ہو جانا ...... (8) دُنیا کے ظالمو تم لاکھوں لگا لو تہمت اک بال بھی ہمارا باکا نہ کر سکو گے ...... (9) اگر خموش رہی لوگ مار دیں گے اُسے وہ اپنے بولنے سے ہی حیات ہے اب تک ...... (10) پیار میں الزام کس پر جانا تھا اک حسیں پل تھا گزر ہی جانا تھا ...... (11) مغرور نہیں ہوں میں مجبور ہو سکتا ہوں ...... (12) میں اپنے بچپن  کو کیسے کروں بیاں اک دور تھا حسیں نظروں سے گزر گیا ...... (13) مہتاب حقیقت سے آگاہ کرو اُن کو

Ash'aar - (Collection-2)

 (1) اس جنگل میں برف نے آگ لگائی ہے یہ جنگل دن رات سلگتا رہتا ہے  ...... (2) میرا اس جا رہنا  آسان بھی ہے تہہ خانے کے اندر روشن دھان بھی ہے ...... (3) کھینچتا ہے کوئی ان کو کسی منزل کی اور پاؤں میرے ہیں مگر ان میں سفر کس کا ہے ...... (4) دکھ یہ ہی ہے  ہمارے  درد الگ ہی تھے یوں تو میں اس کا تھا اور وہ میری تھی ...... (5) اس لئے سرخ ہیں مری آنکھیں ان میں پیارا سا  خواب ٹوٹا ہے ...... (6) میں نے وہ آب حیات ان کو پلایا ہے جس سے کوئی موسم ہو مرے پیڑ ہرے بھرے رہتے ہیں ...... (7) دل سے نکلتی ہیں یہ دعائیں ہزار بار اللہ ! یار میرے سلامت رہیں سدا ...... (8) رسوائی ہجر اور بھی کیا کیا دیا تُو نے اے عاشقی  ستم ترے بھولا نہیں ہوں میں ...... (9) جو لوگ یہ کہتے ہیں کہاں ہے اردو کہہ دیجئے ان سے کہ جہاں ہے اردو دنیا میں تم جس کو   کہتے ہو جنت ہاں ہاں اسی جنت کی زباں ہے اردو ...... (10) جینے کے آداب سیکھائے فقط اُردو زباں اس لئے  مجھ کو زبانِ خسروی اچھی لگی ...... (11) خوشیاں نئے برس کی مناتے چلے گئے ہر بار کی طرح یہ دسمبر گز