Ash'aar - (Collection-3)

 (1)
میں صداقت پہ ہمیشہ سے چلا ہوں اس لئے
لوگ کہتے ہیں کہ تیری رہبری اچھی نہیں
......

(2)
یہی دکھ ہے کسی نے بھی ہمیں مُڑ کر نہیں دیکھا
وفا کی اک نظر کافی تھی دود و غم کے ماروں پر
......

(3)
خامشی اب کے ہو گئی حاوی
کبھی ہم بھی زبان رکھتے تھے
......

(4)
زندگی میں کامیابی کے لئے
ہارنا بھی ہے ضروری دوستو
......
(5)
ہاتھوں کی لکیروں میں تقدیر نہیں ہوتی
مہتاب نصیب اپنا محنت سے ہی بنتا ہے
......

(6)
اک ترے بعد یہ حقیقت ہے
عید میری بھی ہو نہیں سکتی
......

(7)
ظاہراً آج سارے ہیں اپنے
یار دل سے تُو میرا ہو جانا
......

(8)
دُنیا کے ظالمو تم لاکھوں لگا لو تہمت
اک بال بھی ہمارا باکا نہ کر سکو گے
......

(9)
اگر خموش رہی لوگ مار دیں گے اُسے
وہ اپنے بولنے سے ہی حیات ہے اب تک
......

(10)
پیار میں الزام کس پر جانا تھا
اک حسیں پل تھا گزر ہی جانا تھا
......

(11)
مغرور نہیں ہوں میں
مجبور ہو سکتا ہوں
......

(12)
میں اپنے بچپن  کو کیسے کروں بیاں
اک دور تھا حسیں نظروں سے گزر گیا
......

(13)
مہتاب حقیقت سے آگاہ کرو اُن کو
جو لوگ نہیں سمجھے اُردو کا مقام اب تک
......

(14)
خوابوں میں حقیقت میں یادوں میں تمہی تم ہو
ہر سمت تمہیں دیکھو جس سمت نظر جائے
......

(15)
چھپا لو اپنا چہرہ تم ذرا اور اُڑھ لو چادر
ہوائیں سرد ہیں جانا دسمبر کا مہینہ ہے
......

(16)
ہمارے سر نہیں جھُکتے کبھی غیروں کی چوکھٹ پر
جہاں رشتوں کا نام آئے وہاں جھُکنا ہی پڑتا ہے
......

(17)
کہیں ہندو کہیں مسلم کہیں تو سکھ بھی دیکھے ہیں
الٰہی اب تلک میں نے کوئی انساں نہیں دیکھا
......

(18)
اُن(صلی اللہ علیہِ وسلم) ہربات میں صداقت میں
اُن (صلی اللہ علیہِ وسلم) ہر بات ہے پسندیدہ
 ......

(19)
ہر گوشہ میں پھیلی ہے بس اس کا ہی چرچہ ہے
پہچان ہماری ہے اُردو یہ زباں اپنی
......

(20)
جو لوگ خود سے بہت ہوشیار ہوتے ہیں
وہی بے خبری کے اکثر شکار ہوتے ہیں
 ......
(بشیر مہتاب) -




Comments

POPULAR POSTS:

Gazal -Bachpann / غزل - بچپن

Mera Nahi Raha Tu, Mai Tera Nahi Raha / میرا نہیں رہا تُو, میں تیرا نہیں رہا

Mujhay Maalum Hai / مجھے معلوم ہے

Yaar Be-Khabar Ho Tum / یار بے خبر ہو تم

Haseen Dil Ruba Chandni Gulbadan Hai / حسیں دلربا چاندنی گل بدن ہے