Koi Uss Se Gila Nahi Hota / کوئی اس سے گلہ نہیں ہوتا
کوئی اس سے گلہ نہیں ہوتا
وہ اگر بے وفا نہیں ہوتا
میری نظروں سے دور رہتا ہے
وہ جو دل سے جدا نہیں ہوتا
دو مجھے اور درد دو صاحب
درد جب تک دوا نہیں ہوتا
جس کی ثابت جڑیں نہیں ہوتی
وہ شجر بھی ہرا نہیں ہوتا
ماں کا احسان ایسا ہے پیارے
جو کبھی بھی ادا نہیں ہوتا
پیار ہر وقت ہر گھڑی بانٹو
زندگی کا پتہ نہیں ہوتا
ایک مفلس نے یہ کہا ہم سے
مفلسوں کا خدا نہیں ہوتا؟
جانے کیسے قفس میں ہے مہتاب
ہائے اک پل رہا نہیں ہوتا
وہ اگر بے وفا نہیں ہوتا
میری نظروں سے دور رہتا ہے
وہ جو دل سے جدا نہیں ہوتا
دو مجھے اور درد دو صاحب
درد جب تک دوا نہیں ہوتا
جس کی ثابت جڑیں نہیں ہوتی
وہ شجر بھی ہرا نہیں ہوتا
ماں کا احسان ایسا ہے پیارے
جو کبھی بھی ادا نہیں ہوتا
پیار ہر وقت ہر گھڑی بانٹو
زندگی کا پتہ نہیں ہوتا
ایک مفلس نے یہ کہا ہم سے
مفلسوں کا خدا نہیں ہوتا؟
جانے کیسے قفس میں ہے مہتاب
ہائے اک پل رہا نہیں ہوتا
بشیر مہتاب
Comments
Post a Comment